وادی کشمیر میں زندگی آہستہ آہستہ اپنے معمول کی جانب لوٹ رہی ہے، تاہم
ہڑتال کے باعث بیشتر پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں بدستور سڑکوں سے غائب ہیں جبکہ
کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر معطل ہیں۔اس دوران 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے
ہفتہ وار احتجاجی کلینڈر جاری کررہے
علیحدگی پسند رہنماؤں سید علی گیلانی،
میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جاری ہڑتال میں یکم دسمبر
تک توسیع کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب پائین شہر میں واقع تاریخی جامع مسجد کے محاصرے کو بدستور جاری
رکھا گیا ہے جبکہ اس میں مصلیوں کو داخل ہونے سے روکنے کے لئے اس کے باب
الداخلے بدستور مقفل رکھے گئے ہیں۔